PPP MEDIA CELL SINDH Milk price raised by Rs. 8 per liter in Karachi         Hangu attack victims laid to rest         Bangladesh stay in the hunt for last eight spot         Pakistan, Zimbabwe W. Cup match resumes         1,000 Saudi troops enter Bahrain         Cricket Commentator Omar Kureshi’s 6th death anniversary today         Dollar rises vs yen as BOJ acts; euro boosted         Japan grapples with nuclear crisis; tsunami puts economy at risk         Rain halts Pakistan, Zimbabwe W. Cup match         PPP women members’ protest in Lahore         Karachi unrest: ANP submits adjournment motion in Senate          Zimbabwe elects to bat against Pakistan         SA's speech record, resolution on NAB chairman issue submitted in SC         Davis case: Immunity issue to be decided by trial court         Pakistan seek confidence boost against Zimbabwe         Woman killed, man hurt on resistance in Lahore         Ten fall prey as violence continues in Karachi         Pope prays for Japan victims, encourages rescue teams         Fans dance with Shakira at concert        

Thursday, March 10, 2011

TAJ HAIDER PRESS CONFRENCE



کراچی: پریس رلیز ۔ حکومت سندھ کے میڈیا کو آرڈینیٹر، پی پی پی سندھ کے سیکریٹری جنرل تاج حیدر نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے کبھی ٹکراؤ کی سیاسست نہیں کی، ہر بار ٹکراؤ کی صورتحال دائیں طرف سے پیدا کی جاتی ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی میڈیا سیل سندھ میں صوبائی وزیر رفیق انجنیئر، پی پی پی میڈیا سیل کے انچارج شرجیل انعام میمن، پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے صدر سید نجمی عالم اور دیگر پیپلز پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نواز شریف شریعت کے نام پر 15ویں ترمیم لائے اور خود کو امیر المومنین کے لقب سے نوازنہ چاہا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے مفاہمت پر یقین کیا ہے اور مفاہمت کی پالیسی ایک کامیاب پالیسی ہے جس کے بدلے ہم نے بہت نقصانات اٹھائے، لیکن نواز شریف نے ہمیشہ ٹکراؤ چاہا، نواز شریف نے ایوان صدر، فوج، عدلیہ سے مخالفت کا راستہ اختیار کیا، جس کی وجہ سے فوج کو مارشل لاء کا راستہ ملا، انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو ٹکراؤ کی سیاست سے پرہیز کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ مخدوم جاوید ہاشمی اور بیگم کلثوم نواز نے جمہوریت کیلئے جدوجہد کی ہے میں ان سے مخاطب ہو کر انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ میاں نواز شریف نے جو تصادم کی پالیسی اختیار کی ہے اس سے ملک میں جمہوری استحکام کو سخت نقصان پہنچ سکتا ہے۔ تاج حیدر کا کہنا تھا کہ نواز شریف کہتے ہیں کہ الٹی میٹم کا لفظ ہماری ڈکشنری میں نہیں تو پھر وہ تاریخ پہ تاریخ کیوں دیتے پھر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بینظیر بھٹو کی اپنی حکمت عملی تھی کہ وہ خود ملک واپس آئیں۔ کسی بھی سیاسی جماعت نے جمہوریت کیلئے اتنی قربانیاں نہیں دیں جتنی پیپلز پارٹی نے دی ہیں، پھر بھی ہم سے یہ گلہ کیا جا رہا ہے کہ ہم وفادار نہیں۔
اس موقع پر شرجیل انعام میمن نے عمران خان کے لانگ مارچ کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہو ئے کہا کہ عمران خان مشرف کے دور میں لانگ مارچ کرتے تو عوام کی نظروں میں انکی عزت باقی رہ جاتی۔ عوامی ووٹوں سے منتخب شدہ جمہوری حکومت کے خلاف لانگ مارچ انکی سیاسی خودکشی ثابت ہو گی۔ عمران خان نے مشرف ریفرنڈم کی حمایت کی اور وردی والے صدر کی حمایت سے الیکشن لڑا، جب آمریت کا دور ختم ہوا اور جنرل الیکشن ہوئے تو عمران خان نے اس جمہوری طور پر ہونے والی الیکشن کا بائیکاٹ کیا۔ اس بات سے یہ ثابت ہو گیا کہ عمران خان آمریت کے پروردہ ہیں۔


No comments:

Post a Comment